مندرجات کا رخ کریں

آغا خان چہارم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آغا خان چہارم
(عربی میں: آغا خان الرابع ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: شاه كريم الحُسيني ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 13 دسمبر 1936ء [1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جنیوا [6]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 فروری 2025ء (89 سال)[7]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لزبن [7]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مقبرہ آغا خان [8][9]  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ [10][11][12][13]
پرتگال
سویٹزرلینڈ [14]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ نزاری اسماعیلی شیعیت
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ سلیمہ آغا خان (1969–1995)[15][16]
انارا آغا خان (30 مئی 1998–2011)[15]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد زہرہ آغا خان [17]،  آغا خان پنجم [17]،  حسین آغا خان [17]،  علی محمد شاہ، پرنس آغا خان [17]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد پرنس علی خان [17][16]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
یاسمین آغا خان ،  امین محمد آغا خان‎ [16]  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان بنو ہاشم   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
اسماعیلی نزاری امام (49  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 جولا‎ئی 1957  – 4 فروری 2025 
آغا خان سوم  
آغا خان پنجم  
عملی زندگی
مادر علمی ہارورڈ یونیورسٹی (–1959)[18]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کاروباری شخصیت ،  الپائین اسکیر ،  رئیس بیوپار [19]،  انسان دوست [20]،  امام [20]،  تاجر [6]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ،  فرانسیسی [21]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل انسانی محبت [22]،  اسلام [6]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل الپائین اسکینک   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک ایران   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 گرینڈ کراس آف دی لیگون آف ہانر (2018)[23]
کینیڈا کی اعزازی شہریت (2011)
 نائٹ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی برٹش امپائر (2004)[18]
 نائٹ گرینڈ کراس آف آرڈر آف میرٹ جمہوریہ اطالیہ (1977)
 پدم وبھوشن  [24]
 نشان امتیاز  [24]
 کمانڈر آف دی لیجین آف اونر
 آرڈر آف فرینڈشپ
 آرڈر آف کینیڈا کے شریک
 قومی اعزاز مڈغاسکر
 نشان پاکستان  
فیلو آف امریکن اکیڈمی آف آرٹ اینڈ سائنسز
 ستارۂ امتیاز    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شہزادہ کریم آغا خان (پرنس کریم آغا خان؛ 13 دسمبر 1936ء – 4 فروری 2025ء) جنھیں شاہ کریم الحسینی (پرنس کریم الحسینی) یا آغا خان چہارم بھی کہا جاتا تھا، اسماعيلى مسلمانوں کے سب سے بڑے گروہ نزاریہ اسماعیلیہ (آغا خانیوں) کے اننچاسویں امام تھے۔[25]

حالات زندگی

[ترمیم]

13 دسمبر 1936ء کو سوئستان کے شہر جنیوا میں پیدا ہوئے۔ 1957ء میں آغا خان سوم کی رحلت کے بعد پرنس کریم آغا خان کو امام بنایا گیا۔ شیعوں کا دوسرا بڑا فرقہ اسماعیلیہ ہے۔ اسماعیلیہ کی سب سے بڑی شاخ نزاریہ ہے جو تقریباً دو تہائی اسماعیلیوں پر مشتمل ہے۔ اسماعیلیوں کا دوسرا بڑا گروہ بوہرہ جماعت ہے، جن میں امامت کی بجائے داعی مطلق کا سلسلہ ہے۔ اور وہ آغا خان کو امام نہیں مانتے۔ آغا خان چہارم نزاریہ اسماعیلیوں کے اننچاسویں امام تھے اور آغا خان شاہ کریم الحسینی کے پیروکاروں کا عقیدہ ہے کہ آغا خان کو شریعت کی تعبیر و توضیح کے وہ تمام اختیارات حاصل ہیں، جو ان کے پیش روؤں کو حاصل تھے۔ ان کی ہدایت حرفِ آخر سمجھی جاتی ہے اور اسماعیلی خواتین و حضرات بے چون و چرا خود کو اس پر عمل کرنے کا مکلف سمجھتے تھے۔

وہ دورانِ تعلیم ہی جانشین بن گئے تھے اور اسی زمانے میں امامت کی اہم ذمہ داری انھیں سونپ دی گئی تھی، تاہم سنہ 1958ء میں انھوں نے اپنے سلسلہ تعلیم کا دوبارہ آغاز کیا اور بی، اے کیا، اس دوران میں انھوں نے تحقیقی مقالات بھی لکھے۔

انھوں نے اکتوبر 1969ء میں انگریز خاتون سے شادی رچائی، جن کا اسلامی نام سلیمہ رکھا گیا، جن سے تین بچے: زہرہ آغا خان، (2) رحیم آغا خان، (3) حسین آغا خان پیدا ہوئے، مگر 25 سال کے بعد اسے طلاق دے دی۔ اس کے بعد سنہ 1998ء میں بیگم اِنارا کے ساتھ دوسری شادی کی تھی، جن سے ایک بیٹا علی محمد آغا خان پیدا ہوئے۔ مگر پھر سنہ 2014ء مین بیگم انارا کو بھی طلاق دے دی۔

شہزادہ کریم آغا خان دنیا بھر کے لوگوں کی مالی، معاشی، علمی اور آبادیاتی مد میں مدد کے لیے ہمہ وقت کمر بستہ رہے۔ ان کا تعمیر کردہ ادارہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے نام سے مشہور ہے اور بیک وقت کئی زیلی اداروں کی سرپرستی کرتا ہے۔ شہزادہ کریم آغا خان کو بین الاقوامی زبانوں میں عبور حاصل تھا۔ وہ انگریزی، فرانسیسی اور اطالوی زبانیں روانی سے بولتے تھے، مگر عربی اور اردو اٹک اٹک کر بولتے تھے۔

ان کے مشغلے گھوڑ دوڑ اور اسکیٹنگ، فٹ بال، ٹینس اور کشتی رانی ہیں۔ ایک قول کے مطابق وہ کسی زمانے میں ایران کی نمائندگی کرتے ہوئے اسکیٹنگ کے اولمپک چمپین بھی بنے تھے۔

بطور امام

[ترمیم]

آغا خان چہارم شاہ کریم حُسینی نے 20 برس کی عمر میں 11 جولائی 1957ء کو نزاری (آغا خانی) اسماعیلیوں کے اننچاسویں امام کی حیثیت سے منصب سنبھالا۔ عالمی سطح پر شہزادہ کریم کی رسمِ تاج پوشی کی تقریبات منعقد ہوئیں اور 23 جنوری 1958ء کو نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں بھی شہزادہ کریم آغا خان کی رسمِ تخت نشینی ادا کی گئی۔ یوں شہزادہ کریم اسماعیلی یا آغا خانی مسلمانوں کے اننچاسویں امام کے منصب پر فائز ہوئے اور آغا خان چہارم کے لقب سے معروف ہو گئے۔[25]

ابتدائی طور پر شہزادہ کریم آغا خان چہارم ریاضی، کیمیا اور جنرل سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد، آپ نے اسلامی تاریخ کا مطالعہ شروع کیا جس میں اسلامی فرقے اور تصوف کا بغور مطالعہ کیا۔ جب ان پر امامت کی اہم زمہ داری سونپی گئی انھوں نے اسی دوران میں ہارورڈ یونیورسٹی سے گریجوییشن اور بی اے آنرز اسلامک تاریخ کی ڈگری حاصل کی۔ 1957ء–1958ء میں جہاں مسلم دنیا اور دیگر غیر مسلم برادری کے درمیان میں دُوری کو ختم کرنے اور لوگوں کی معیار زندگی کو بہتر بنانے میں انھوں نے اہم کردار ادا کیا، جہاں جنوبی ایشیا اور مشرقی افریقہ میں نسلی طور پر کشیدہ ماحول عرُوج پر تھی۔ سنہ 1972ء میں جب یوگانڈا میں صدر عیدی امین کی حکومت نے فرمان جاری کیا کہ جنوبی ایشیا کے باشندوں اور نزاری اسماعیلی کو 90 دن کے اندر اس ملک چھوڑنے کی مہلت دی اُس وقت شہزادہ کریم آغا خان نے کینیڈی وزیر اعظم پیری ترودیو سے ان تمام خاندانوں کو کینیڈا میں آبادکاری کی درخواست دی جسے وزیر اعظم نے قبول کر کے اپنے ملک کے دروازے کھولنے پر اتفاق کیا اج کینیڈا دنیا کی سب سے تیز ترقی یافتہ ملکوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

خدمات اور اعزازات

[ترمیم]

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے انھوں نے اپنی گراں قدر خدمات اور کوشیش تیز کردی اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کی بنیاد رکھی، جو دنیا کے تقریباً 35 ملکوں میں غربت اور انسانی زندگی کا معیار بہتر بنانے میں تقریباً 80،000 ورکرز اے کے ڈی این کے مختلف اداروں کے ساتھ منسلک ہے، جس میں آغا خان فاؤنڈیشن، آغا خان ہیلتھ سروسز، آغاخان پلانگ اینڈ بلڈنگ سروسز، آغاخان ایکنومک سروسز، آغاخان ایجنسی فار مائیکروفائینینس، کے علاوہ فوکس (اف او سی یو ایس) قابل ذکر ہے جس کی براہ راست وہ خود نگرانی کرتے تھے۔ پاکستان کے شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان اور چترال کی ترقی میں شہزادہ آغا خان نے نمایاں کردار ادا کیا، سنہ 1960ء میں جب پہلی دفعہ وہ گلگت بلتستان ہنزہ میں آئے تو انھوں نے خود وہاں کے لوگوں کی حالات زندگی دیکھ کر کافی مایوسی اور پریشانی کا اظہار کیا۔ اور سنہ 1980ء میں آغا خان فاؤنڈیشن نے گلگت بلتستان میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام، آغا خان ہیلتھ سرویسز اور دیگر فلاحی اداروں کی بنیاد رکھی جنھوں اس علاقے کی ترقی میں اہم کردار نبھایا۔ ان کی ان خدمات کو سرہاتے ہوئے دنیا کے کئی خطابات، اعزازات اور القاب سے نوازا گیا ہے، جس میں سنہ 1936ء تا 1957ء آپ کو پرنس (شہزادہ) کریم آغا خان اور سنہ 1957ء سے اب تک عزت مآب جناب آغا خان چہارم اور سنہ 1959ء سے سنہ 1979ء تک ہز رائل ہائی نس دی آغا خان چہارم۔ سنہ 1977ء سے سنہ 2009ء تک کی اعداد و شمار کے مطابق دُنیا کے 20 ممالک نے ان کو اپنے قومی اعزازات سے نوازا، دُنیا کی 19 بہترین جامعات نے ان کو اعزازی ڈگریوں سے نوازا اور دُنیا کے 21 ممالک نے 48 ایوارڈ ان کی گراں قدر خدمات اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے پر نوازے۔ دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں ان کو نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

وفات

[ترمیم]

شہزادہ آغا خان چہارم اٹھاسی (88) برس کی عمر میں پرتگال کے دار الحکومت لزبن میں وفات پا گئے۔[26]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p4516.htm#i45160 — بنام: H.H. Karim al-Hussaini Shah, Aga Khan IV
  2. عنوان : Kindred Britain — Kindred Britain ID: http://kindred.stanford.edu/#/kin/full/none/none/I6369 — بنام: His Highness Sultan Karim Khan
  3. پرابک آئی ڈی: https://prabook.com/web/person-view.html?profileId=1297411 — بنام: H.h. Prince Karim Aga
  4. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000007722 — بنام: Karim Aga Khan IV. — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. Sports-Reference.com Olympic athlete ID (archived): https://www.sports-reference.com/olympics/athletes/ag/karim-prince-aga-khan-1.html
  6. ^ ا ب پ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20221161516 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مارچ 2025
  7. ^ ا ب Morreu Aga Khan, líder dos muçulmanos ismailitas — اخذ شدہ بتاریخ: 5 فروری 2025
  8. تاریخ اشاعت: 9 فروری 2025 — Obsèques du prince Karim Aga Khan IV : Juan Carlos Ier, Justin Trudeau et la princesse Inaara Aga Khan disent adieu au chef spirituel — سے آرکائیو اصل فی 27 فروری 2025
  9. تاریخ اشاعت: 10 فروری 2025 — Aga Khan, the leader of Ismaili Muslims, laid to rest in Egypt during private burial ceremony — سے آرکائیو اصل فی 27 فروری 2025
  10. تاریخ اشاعت: 14 جنوری 2013 — The Aga Khan’s Earthly Kingdom
  11. تاریخ اشاعت: 4 مئی 2003 — Horse Racing: Other leading owners
  12. ناشر: روزنامہ ٹیلی گراف — تاریخ اشاعت: 9 اکتوبر 2004 — A very discreet divorce for the Aga Khan and his wife
  13. ناشر: روزنامہ ٹیلی گراف — تاریخ اشاعت: 27 اپریل 2002 — Aga Khan in battle over hospital land battle
  14. تاریخ اشاعت: 5 فروری 2025 — The Aga Khan, spiritual leader of Ismaili Muslims, dies aged 88
  15. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p4516.htm#i45160 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
  16. ^ ا ب پ عنوان : Kindred Britain — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p4516.htm#i45160
  17. ^ ا ب مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  18. ^ ا ب عنوان : Who's who — ناشر: اے اینڈ سی بلیک — Who's Who UK ID: https://www.ukwhoswho.com/view/article/oupww/whoswho/U5065
  19. ناشر: انڈیا ٹوڈے — تاریخ اشاعت: 21 اکتوبر 2013 — Conservation czar: The Aga Khan, spiritual leader of the tiny Ismaili community, is ploughing his riches into heritage conservation and restoration.
  20. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20221161516 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 دسمبر 2022
  21. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20221161516 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 فروری 2023
  22. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20221161516 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
  23. L’Aga Khan, chef des chiites ismaéliens, Grand Croix de la Légion d’honneur — اخذ شدہ بتاریخ: 12 دسمبر 2024
  24. Who's Who UK ID: https://www.ukwhoswho.com/view/article/oupww/whoswho/U5065
  25. ^ ا ب عقیل عباس جعفری (14 دسمبر 2020)۔ "آغا خان: سر سلطان محمد سے شہزادہ کریم تک، اسماعیلی برادری کے خاندانِ اوّل کی دلچسپ تاریخ"۔ BBC اردو
  26. "68 برس تک اسماعیلی برادری کے 49ویں امام رہنے والے ارب پتی شہزادہ کریم آغا خان وفات پا گئے"۔ BBC اردو۔ 5 فروری 2025